شعر و ادب کی دنیا میں ڈاکٹر تابش مہدی صاحب کی شخصیت محتاج تعارف نہیں، ان کی شخصیت مرجعیت اور سند کی حیثیت رکھتی ہے۔ دہلی اور بیرون دہلی میں مقیم جتنے بھی نو آموز شاعر ہیں، وہ سب کے سب ڈاکٹر تابش مہدی صاحب کے فیض یافتہ اور خوشہ چیں ہیں، ان میں یہ حقیر و بے مایہ راقم الحروف ’’احمد فاخر“ بھی شامل ہے۔
ڈاکٹر تابش مہدی صاحب کا شعری سفر نصف صدی پر محیط ہے، اور ان کی شاعری پچاس سالہ شعری تجربات کا نچوڑ بھی ہے۔ ڈاکٹر صاحب کا شعری مذاق کوثر و تسنیم سے دُھلا ہوا، صاف و شفاف اور محمود عناصر سے گندھا ہوا ہے۔ تابش مہدی صاحب کا شعری مذاق اسلامی ادب کا آئینہ دار اور اس كا مبلغ ہے۔ انہوں نے اپنی شاعری میں اسلامی اور اخلاقی اقدا رکی جس قدر تبلیغ و اشاعت کی اور اس کیلئے اپنے شاگردوں پر جتنا زور دیا ہے، فی زماننا اُس کی مثال نہیں ملتی۔ وہ نہ صرف شاعری میں درجہ استناد کے حامل ہیں؛ بل كہ نثر میں بھی اپنی مثال آپ ہیں، چند ماہ قبل ہی اردو اکیڈمی دہلی کی جانب سے ان کی نثری کتاب پر ایوارڈ سے سرفراز کیا جاچکا ہے۔
زیر نظر مجموعہ ”دانائے سبل“ نعتيہ كلام کا مجموعہ ہے، اس کے علاوہ ان کے درج بھر سے زائد مجموعہ کلام شائع ہو کر ناقدین اور قارئین سے خراجِ تحسین وصول کركے شعرى معراج كا پھريرا بلند كر چكے ہيں، ان میں نعت کے پانچ مجموعہ کلام بھی ہیں، یہ غالباً چھٹا مجموعہ نعت ہے۔ ”دانائے سبل“ کو Maktaba Al-Noor Deoband ، دیوبند ،سہارنپور نے بڑے ہی اہتمام اور ادبی رکھ رکھاؤ کے ساتھ شائع کیا ہے، جو کہ اہل ذوق کے لیے سامانِ طرب ہے۔ یہ مجموعہ یکساں طور پر اہل علم ،عوام ، مدارس و یونیورسٹی کے طلباء عزیز اور شاعری سیکھنے کے خواہش مند نو مشق شاعروں کے لئے مفید کارآمد اور نجی لائبریری کی شان و زینت میں اضافے کا باعث بھى ہے۔
احمد فاخر
Reviews
There are no reviews yet.