مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلی کی یاد میں
(ماہ نامہ الفرقان کا خصوصی شمارہ)
ڈاکٹر محمد رضی الاسلام ندوی
12 اکتوبر 2022 ، بعد نماز مغرب غالب اکیڈمی نئی دہلی میں ایک علمی تقریب منعقد ہوئی ، جس میں ماہ نامہ الفرقان لکھنؤ کی اشاعتِ خاص ‘ذکرِ عتیق’ کا اجرا عمل میں آیا _ اسے مولانا عتیق الرحمٰن سنبھلی سابق ایڈیٹر ماہ نامہ الفرقان لکھنؤ کی حیات و خدمات پر شائع کیا گیا ہے _
مولانا عتیق الرحمٰن (ولادت 1926) بڑی ذی علم اور صاحبِ بصیرت شخصیت کے مالک تھے _ انھوں نے دار العلوم دیوبند سے تعلیم حاصل کی تھی ، جہاں سے 1950 میں فراغت پائی _ کچھ عرصہ دار العلوم ندوۃ العلماء لکھنؤ میں اعزازی طور پر تدریسی خدمت انجام دی _ بعد میں ماہ نامہ الفرقان لکھنؤ کی ادارت میں اپنے والد محترم مولانا محمد منظور نعمانی کا تعاون کرنے لگے تھے _
اپنے چھوٹے بھائی حفیظ نعمانی کے ساتھ مل کر انھوں نے ہفت روزہ ‘ندائے ملت جاری کیا تھا ، جسے صحافت کی دنیا میں بہت شہرت ملی ۔ آل انڈیا مسلم مجلس مشاورت کے قیام میں بھی انھوں نے فعال کردار ادا کیا تھا ۔ بعد میں مسلسل صحت کی خرابی کی بنا پر وہ برطانیہ منتقل ہوگئے تھے ، جہاں انھوں نے خاصا عرصہ گزارا _ وفات سے چند برس وہ واپس ہندوستان آگئے تھے اور دہلی میں مقیم تھے ، جہاں 23 جنوری 2022 ء کو ان کا انتقال ہوگیا _ ان کا قلم بہت پختہ تھا _ تفسیر ، تاریخ ، سیاست ، حالات حاضرہ اور فکر اسلامی پر انھوں نے متعدد کتابیں اور بہت سے مضامین لکھے _ وہ قرآن مجید کی تفسیر لکھ رہے تھے ، جس کی اشاعت بالاقساط ماہ نامہ الفرقان میں ہورہی تھی _ اس کی 6 جلدیں ‘محفل قرآن’ کے نام سے شائع ہوئی ہیں _ افسوس کہ یہ تفسیر مکمل نہ ہوسکی _ اس کے علاوہ حیات نعمانی (منظور نعمانی کی سوانح حیات) ، واقعہ کربلا اور اس کا پس منظر ، انقلاب ایران اور اس کی اسلامیت اور طلاق ثلاثہ اور حافظ ابن قیم ان کی چند تصانیف ہیں _
اجرا کی اس تقریب میں مرکز جماعت سے راقم سطور کے علاوہ جناب محمد جعفر نائب امیر ، ڈاکٹر وقار انور مشیر مالیات اور ڈاکٹر رضوان احمد رفیقی شریک ہوئے _ تقریب میں تقریباً دو سو افراد نے شرکت کی ، جن میں سے پچاس کے قریب خواتین تھیں _ تقریب کی صدارت جناب محمد فاروق مالک ہمالیہ ڈرگس اور نظامت جناب سہیل انجم نمائندہ وائس آف امریکا نے کی _ تقریب سے جناب محمد جعفر ، جناب منصور آغا ، جناب معصوم مرادابادی اور آخر میں مولانا خلیل الرحمٰن سجاد نعمانی نے خطاب کیا _ منتظمین نے مجھے بھی اظہارِ خیال کا موقع دیا گیا _ میں نے ادارۂ تحقیق و تصنیف اسلامی علی گڑھ سے مولانا سنبھلی کے تعلق پر روشنی ڈالی _ ان کی بیش تر تصانیف پر تحقیقات اسلامی میں تبصرے شائع ہوئے ہیں _ اسی طرح ادارہ تحقیق کے سکریٹری مولانا سید جلال الدین عمری کے متعدد مضامین کی اشاعت ماہ نامہ الفرقان میں ہوئی تھی _ مولانا سنبھلی ایک مرتبہ علی گڑھ آئے تھے تو ادارۂ تحقیق میں بھی ان کی تشریف آوری ہوئی تھی اور ان سے ملاقات کا شرف حاصل ہوا تھا _
پروگرام کے اختتام پر تمام شرکاء کو خصوصی شمارے کا ایک نسخہ تحفۃً پیش کیا گیا _ یہ شمارہ پانچ ابواب پر مشتمل ہے _ باب اول میں اصحابِ علم کے مضامین ہیں، باب میں خاص طور پر ان کے احبابِ برطانیہ کے تاثرات ہیں _ باب سوم اہلِ خاندان کی تحریریں ہیں ، باب چہارم میں تعزیتی مکاتیب ہیں اور باب پنجم می مولانا کی تمام تحریروں کا توضیحی اشاریہ پیش کیا گیا ہے _ اس کی ضخامت ساڑھے چار سو صفحات سے زائد ہے _
Reviews
There are no reviews yet.